- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- ہماری جوڈیشری میں بھی کالے دھبے موجود ہیں، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
مین ہٹن: ایف ٹی ایکس کرپٹو کرنسی کے ایکسچینج کے بانی اور ارب پتی سیم بینکمین فرائیڈ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر امریکی عدالت نے 25 سال قید کی سزا سنا دی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مین ہیٹن میں سماعت کے بعد امریکی ڈسٹرکٹ جج لیوس کیپلان نے سیم بینکمین فرائیڈ کے ان دعووں کو مسترد کرنے کے بعد 25 سال قید کا فیصلہ سنایا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ صارفین اپنے پیسوں سے محروم نہیں ہوئے تھے۔
امریکی عدالت نے 32 سالہ سیم بینکمین فرائیڈ کو 2 نومبر 2023 کو ایف ٹی ایکس کی 2022 میں تباہی پر فراڈ اور سازش کے الزامات ثابت ہونے پر مجرم قرار دیا تھا، جس سے پراسیکیوٹر نے امریکی تاریخ کے بڑے مالی فراڈ میں سے ایک قرار دیا تھا۔
جج لیوس کیپلان نے فیصلہ صادر کرنے سے قبل کہا کہ بینکمین کے اپنے جرائم پر کسی قسم کے پچھتاوے کا اظہار نہیں کیا، وہ جانتا تھا کہ یہ غلط ہے اور یہ بھی جانتا تھا کہ یہ جرم ہے اور انہیں اس بات کر پچھتاوا ہے کہ یہ ان کا انتہائی خراب شرط تھا لیکن وہ خود کو درست سمجھتے ہوئے اعتراف نہیں کر رہا ہے۔
عدالت میں جب فیصلہ سنایا جا رہا تھا تو سیم بینکمین کے بندھے ہوئے ہاتھوں کے ساتھ کھڑا تھا اور سماعت کے اختتام پر امریکی مارشلز سروس کے اہلکار انہیں کمرہ عدالت سے باہر لے کر گئے۔
سیم بینکمین فرائیڈ نے جج کے 20 منٹ کے ریمارکس کے دوران اعتراف کیا کہ ایف ٹی ایکس کے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ایف ٹی ایکس کے اپنے سابق ساتھیوں سے معافی بھی مانگی۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سیم بینکمین کی جانب سےایف ٹی ایکس کے صارفین سے 8 ارب ڈالر غبن کرنے کا جرم ثابت ہوگیا ہے، ایف ٹی ایکس کے ایکویٹی سرمایہ کاروں کے 1.7 ارب ڈالر ڈوب گئے اور الامیڈا ریسرچ کو 1.3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ایف ٹی ایکس کے صارفین اور سرمایہ کاروں کو مکمل ادائیگی کا دعویٰ بالکل گمراہ کن تھا، منطقی طور پر جھوٹا اور تصوراتی تھا، اپنی لوٹ کی کمائی لاس ویگاس منتقل کرنے اور چوری کی رقم سے کامیابی سے جوا کھیلنے والے چور کی سزا میں کمی نہیں کی جاسکتی۔
جج نے کہا کہ سیم بینکمین نے ٹرائل کے دوران جھوٹ بولا کہ ان کا فنڈ ایف ٹی ایکس سے صارفین کے ڈپازٹ کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
فیڈرل پراسیکیوٹرز نے سیم فرینکمین کو 40 سے 50 سال سزا دینے کی درخواست کی تھی جبکہ وکیل صفائی مارک موکیسی کا مؤقف تھا کہ ایک سے 5 سال یا 4 سال سزا مناسب ہوگی۔
سیم فرینکمین نے جج کو مخاطب کرکے کہا کہ صارفین مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، میرا مطلب اس میں کمی کا نہیں ہے، میں بھی سمجھتا ہوں کہ میں نے جو کہا تھا وہ ایسا نہیں تھا اور میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔
ایف ٹی ایکس کے سابق ملازمین کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے جج سے کہا کہ ان لوگوں سے بہت محنت کی لیکن میں نے اس پر پانی پھیر دیا اور یہی بات مجھے ہر وقت تنگ کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔